Tuesday, March 30, 2010

اُردو اشعار

اُردو اشعار
(1)


ہم نے چٹان  کاٹ کر پانی بھی پی لیا


وہ اپنے سُوکھے ہونٹ دِکھانے میں رہ گئے


(2)

بنے لگے ادب میں اسد جتنےڈاکٹر 

اُردو  زباں  اُتنی  ھی  بیمار ھو گئ

(3)

بھول کر بھی نہ دینا کاندھا تُم جنازے میرے

 پھر کہیں زِندہ نہ ہو جاوں  سہار ا دیکھ  کر

(4)

کُچھ یوں بھی لوگ منانے نہیں آتے 

جو بیت جائے وہ زمانے نہیں  آتے

  برباد ہوئے گردِ ش حالات سے  کیا کیا

لوگوں کے مگر ہوش ٹھِکانے نہیں آتے 


(5)

اُردو  کو مِٹا نے میں خود ہاتھ ہمارا ہے

ہم بات جو کرتے ہیں غیروں کی زباں میں

(6)

اِتنی سی جان کے لئے دونو جہان مانگے گا


مِلی زمین تو آسمان بھی مانگےگا


 مُجھے یقین ہے یہ رینگتا ہوا ننھا سا پِِِرندہ 


پر مِلتے ہی اُنچی اُڑان مانگے گا


(7)


یہ بُجھ گیا تو کُچھ نہ بچے گا بچالے


تہزیب کا چراغ ہوا کے اثر میں ہے

No comments:

Post a Comment